Sunday 9 December 2012

~ ~ ~ ~ Ghazal ~ ~ ~ Dil ~ ~ ~

دل

سب ہی کو یہاں سب کچھہ نہیں ملتا

ندی کی لہروں کو کبھی ساحل نہیں ملتا

یہ دل والوں کی دنیا ہے اے دوست

کسی سے دل نہیں ملتا 

  کوئی دل سے نہیں ملتا

                (کہکشاں ارشد )

Ghazal ~ ~ ~ Sawan Khushi Ka ~ ~ ~

ساون خوشی کا

 

قسمت کے دھارے پر کھڑی

اک بےبس سی لڑکی

کبھی روتی ہے ، کبھی ہنستی ہے

نہ دوش دیتی ہے دنیا کو وہ

نہ کسی سے کچھہ کہتی ہے

اسے یقین ہے اپنے رب پر

کبھی تو پھول کھلیں گے

امیدوں کے

کبھی تو خوشیوں کا

ساون آئے گا

                 (کہکشاں ارشد )