Sunday, 9 December 2012
Ghazal ~ ~ ~ Sawan Khushi Ka ~ ~ ~
ساون خوشی کا
قسمت کے دھارے پر کھڑی
اک بےبس سی لڑکی
کبھی روتی ہے ، کبھی ہنستی ہے
نہ دوش دیتی ہے دنیا کو وہ
نہ کسی سے کچھہ کہتی ہے
اسے یقین ہے اپنے رب پر
کبھی تو پھول کھلیں گے
امیدوں کے
کبھی تو خوشیوں کا
ساون آئے گا
(کہکشاں ارشد )
Friday, 2 November 2012
Friday, 5 October 2012
Sunday, 30 September 2012
Friday, 28 September 2012
Tuesday, 25 September 2012
~ ~ Khubsurat Shair ~ ~
ہم نے مانا کہ تغافل نہ کرو گے لیکن
خاک ہو جائیں گے ہم تم کو خبر ہونے تک
(کہکشاں ارشد )
Friday, 14 September 2012
Thursday, 13 September 2012
~ ~ ~ Dil Ka Musam ~ ~ ~
" دل کا موسم "
دل کا موسم کبھی غیروں پہ عیاں کرتے نہیں
ٹوٹ کے بکھرے مگر ضبط کی آغوش میں رہے
وہ تیرا ظرف تھا تو شعور کے پہلو میں رہا
ظرف یہ اپنا ہے ہم آج بھی خاموش رہے
(کہکشاں ارشد )
Wednesday, 12 September 2012
~ ~ ~ Mohabbat Kia Hay ~ ~ ~
" محبت "
محبت کے بارے میں ہر کسی کی اپنی اپنی راۓ ہے اپنی ایک
الگ سوچ ہے مگر ! ! ! محبت کہ بارے میں میری سوچ بلکل
مختلف ہے میرا ماننا ہے کہ . . . خاموش محبت اس بہتے ہوۓ
پرسکون دریا کے مانند ہے جس کی موجوں میں کوئی تلاطم نہیں
ہوتا لیکن محبت میں اظہار اس کی موجوں میں تلاطم پیدا کرتا ہے اور
لہریں بےقابو ہو جاتی ہیں . . میں کہتی ہوں محبت ضرور کرو مگر
اسے حاصل کرنے کی کوشش نہ کرو . محبت ان لوگوں سے کرو جنہیں
محبت کی قدر ہو کیونکہ پھول کو بار بار پتھر پر مارنا بیوقوفی ہے . محبت
الفاظ کی محتاج نہیں ہوتی یہ آنکھوں سے خود بخود عیاں ہو جاتی ہے
کبھی کبھی سوچتی ہوں کسی نے ٹھیک ہی تو کہا ہے ! ! کسی کو اتنا نہیں چاہو کے وہ
تمھارے دل کی آخری تمنا بن جائے اور اس کے بیغر تمہاری زندگی اک
بوجھہ بن کے رہے جائے . آج میں کچھہ زیادہ ہی اپنے خیالات کا کھل
کے اظھار کر گئی آپ کا میری سوچ سے اتفاق کرنا ضروری نہیں ہے
(کہکشاں ارشد )
Tuesday, 11 September 2012
Friday, 7 September 2012
~ ~ ~ Kuch Log Bohat Yaad Atay Hain ~ ~ ~
" کچھہ لوگ یاد آتے ہیں "
جب ساتھہ چھوٹ جاتے ہیں
کچھہ لوگ بہت یاد آتے ہہیں
کتابوں میں کھلتا گلاب کیا دیکھوں
جب پھول سوکھہ جاتے ہیں
تو کچھہ لوگ بہت یاد آتے ہیں
محبت کی تسبیح ہمارے پاس بھی تھی
! ! مگر
جب موتی ٹوٹ جاتے ہیں
تو کچھہ لوگ بہت یاد آتے ہیں
تھا ہماری زندگی میں بھی کبھی سکون
جب دنیا والے ستاتے ہیں
تو کچھہ لوگ بہت یاد آتے ہیں
(کہکشاں ارشد )
Thursday, 6 September 2012
Monday, 3 September 2012
Un tamam doston kay naam jo apno say apnay watan say dor PARDESI hain. . .
" پردیسی "
رہتے ہیں کچھہ لوگ ہمارے سات سمندر پار
روتے ہیں بے آنسو سارے سات سمندر پار
ساتھہ ہمارے رکھا اس نے ریت بھرا صحرا
بادل ، بوندیں .پھول اتارے سات سمندر پار
خوب نکھرتے ،خوب دمکتے ، خوب چمکتے ہیں
اپنے گھر کے چاند ستارے سات سمندر پار
وصل کے خواب سجاۓ اپنی سونی آنکھوں میں
کیا کیا سب نے ہجر گزارے سات سمندر پار
سات سمندر پار سے جب بھی آتا ہے پیغام
جاتے ہیں اس دل کے شرارے سات سمندر پار
جانے والے جیسے بھیڑ میں گم ہو جاتے ہیں
آخر کیسے ہیں نظارے سات سمندر پار
سات سمندر پار تو سب نے جیت لیا میلہ
لیکن ہم جو بازی ہارے سات سمندر پار
آخر آخر ہو جاتا ہے وہیں کی رزق خاک
اپنوں کو اب کون پکارے سات سمندر پار
( کہکشاں ارشد )
Subscribe to:
Posts (Atom)