Insan ka Apni Akhari Manzil ka Safar ! ! ! Meri Ek Choti Se Koshish..
انسان کا آخری سفر
تھا میں نیند میں اور مجھے اتنا سجایا جارہا تھا
بڑے ہی پیار سے مجھے نہلایا جارہا تھا
نجانے تھا وہ کون سا عجب کھیل میرے گھر میں
بچوں کی طرح مجھے کندھے پے اٹھایا جا رہا تھا
تھا پاس میرے ،میرا ہر اپنا اس وقت
پھر بھی میں ہر کسی کے منہ سے بلایا جارہا تھا
جو کبھی دیکھتے بھی نہ تھے محبت کی نگہہ سے
ان کے دل سے بھی پیار مجھ پے لٹایا جا رہا تھا
معلوم نہیں حیران تھا ہر کوئی مجھے سوتے ہوۓ دیکھ کر
زور زور سے رو کر مجھے ہسایا جارہا تھا
کانپ اٹھی میری روح وہ مکان دیکھ کر
پتا چلا مجھے دفنایا جارہا تھا
رو پڑا پھر میں بھی میرا وہ منظر دیکھ کر
دوستوں
جہاں مجھے ہمیشہ کے لیے سلایا جارہا تھا
( کہکشاں ارشد )