Thursday 16 August 2012

~ ~ Maan Ki Gumshuda Hansi ~ ~

" گمشدہ ہنسی "

بیٹی ماں کی اداس آنکھوں میں

روشنی کی کرن ڈھونڈتی ہے

اور اس کے خشک ترخے ہوۓ لبوں پر

مسکراہٹ کی گمشدہ کرنیں

تلاش کرتے ہوۓ پوچھتی ہے 

ماں ! کبھی تمہیں ہنستے نہیں دیکھا

تمہاری آنکھوں کے ساحل پر

اتنی ویرانی کیوں ہے ماں

اک تلخ مسکراہٹ ابھرتی ہے اس کے لبوں پر

بیٹی میں بھی ہنستی تھی کبھی

کھلکھلا کے

  مسکراہٹوں کے پھول کھلتے تھے میرے بھی لبوں پر

کب ماں ؟

بہت پہلے اس وقت

جب میں اک چھوٹی سی بچی تھی

اور مجھے کل کی کوئی خبر نہ تھی

              (کہکشاں ارشد )