Thursday 16 August 2012

~ ~ Teray Khayal Kay Phool ~ ~

" تیرے خیال کے پھول "

یونہی پل میں لوگ چھوڑ دیا کرتے ہیں

یونہی پل میں دل توڑ دیا کرتے ہیں

یونہی باتوں باتوں میں لگا کر

باتوں کے رخ موڑ دیا کرتے ہیں

آج میری تنہائی مجھہ سے یہ سوال کرتی ہے

کیسے لوگ کہیں کی بات کہیں جوڑ دیا کرتے ہیں

کتنا حسین اور پیارا سا احساس ہے یہ

جب تیرے نام کی ردا اوڑھ لیا کرتے ہیں

بیتے دنوں کو سوچنے بیٹھیں تو اکثر

یادوں سے تیرے خیال کے پھول توڑ لیا کرتے ہیں

        (کہکشاں ارشد )