Kehkashan Arshad
Thursday, 9 August 2012
Jawaz-e-Marg ! ! !
" جواز مرگ "
نازک تھے اس قدر کہ گل تر سے مر گئے
ہم تہمتوں کے ایک ہی پتھر سے مر گئے
معلوم کر رہا تھا زمانہ جواز مرگ
اپنوں نے کہہ دیا کہ مقدر سے مر گئے
( کہکشاں ارشد )
Newer Post
Older Post
Home