Friday 20 July 2012

Humen Daryaft Karnay Tak ! ! ! Khubsurat Ghazal.

 " خوبصورت غزل "

Kehkashan Arshad

ہمیں دریافت کرنے سے ہمیں تسخیر کرنے تک

بہت ہیں مرحلے باقی ابھی زنجیر کرنے تک

ہمارے ہجر کے قصے سمیٹو گے تو لکھو گے

ہزاروں بار سوچو گے ہمیں تحریر کرنے تک

یہ جگنو رقص بھی کرتے نہیں اب تو ہے عالم حیرت

ستارے گردش میں ہیں کسے تقدیر کرنے تک

تمہارے حسن کے جلوے نۓ رنگوں میں ڈھالیں گے

ہمیں کچھہ ہوش تو آے تمہیں تصویر کرنے تک

ذرا ہم بھی تو دیکھیں گے کہاں تک جاؤ گے آخر

بہت ہیں پستیاں حائل مری تحقیر کرنے تک

جہان خواب سے اکثر ہمیں تم نے پکارا ہے

چلو نکلیں سفر پہ اب اسے تعبیر کرنے تک

بہت انمول ہوتا ہے مگر صورت ہے اک باقی

تم اپنی زندگی دوگے یہ دل جاگیر کرنے تک ؟

                  یمنی احمد 

                (کہکشاں ارشد )