Tuesday 31 July 2012

Khubsurat Ghazal . . . . . . Aatbar Sajjid ! ! !

"  دعا بھی نہ کرسکے "

بچھڑے تو قربتوں کی دعا بھی نہ کر سکے

اب کے تجھے سپرد خدا بھی نہ کرسکے

تقسیم ہو کے رہ گئے صد کرچیوں میں ہم

نام وفا کا قرض ادا بھی نہ کرسکے

نازک مزاج لوگ تھے ہم جیسے آئینہ

ٹوٹے کچھہ اس طرح کہ صدا بھی نہ کرسکے

خوش بھی نہ رکھہ سکے تجھے ہم اپنی چاہ میں

اچھی طرح سے تجھہ کو خفا بھی نہ کرسکے

              (کہکشاں ارشد )