Tuesday 31 July 2012

Kash Aaysa Ho ! ! !

" کاش "

Kehkashan Arshad

ہو تیرے ساتھہ عمر بسر کاش ایسا ہو

ممکن نہیں ہے ایسا ، مگر کاش ایسا ہو

ہم دونوں یونہی شانہ بشانہ رواں رہیں

ایسے کٹے یہ راہ سفر کاش ایسا ہو

اب یوں ملیں کہ وقت کی نبضیں بھی روک سی جائیں

دل میں رہے نہ ہجر کا ڈر کاش ایسا ہو

           (کہکشاں ارشد )