Thursday 19 July 2012

Meri Chahat Tha Woh, . . . Ghazal ! ! ! !

 " میری چاہت تھا وہ "

Kehkashan Arshad

میری چاہت تھا وہ میری انا بھی تھا

میرے خاموش لہجوں کی وہ اک صدا بھی تھا

رہتا تھا صبح شام وہ میرے وجود میں

میری آواز میرا لہجہ وہ میری ادا بھی تھا

دیتا تھا مجھہ کو زخم وہ بے حساب مگر

ہمدرد تھا میرا وہ میری وفا بھی تھا

اب اس کے ذکر پر اکثر میں خاموش رہتا ہوں

کبھی میری محبت کی وہ انتہا بھی تھا

عجب کش مکش تھی میری زندگی میں

پوجنا اسے بھی تھا اور دل میں خدا بھی تھا

              (کہکشاں ارشد )