Sunday 8 July 2012

Ek Masoom Ka Dukh ! ! !

معصوم سی بلی کے بچے کا بین

Kehkashan Arshad

ایک پیارا سا ، چھوٹا سا ، معصوم سا

بلی کا بچہ

دنیا کے شور ہنگامے سے بےنیاز

کیسے مزے سے دھوپ سینک رہا ہے

اسے نہیں پروا

کہ کون کس بھیس میں ہے؟

کبھی کبھی بہت زور زور سے بولتا

کون جانے

اسے کس کی طلب ہے؟

شاید وہ اپنی ماں کو پکارتا ہوگا

اس کی ماں

شاید کسی حادثے کا شکار ہوگئی

شاید وہ  کسی گاڑی کے نیچے آگئی ہوگی 

ایک بلی 

جو کسی گاڑی کے نیچے آجاے 

تو اس سے دنیا کو کیا فرق پڑتا ہے 

سواے اس کے کہ 

ایک چھوٹا سے ، پیارا سا معصوم سا 

بلی کا بچہ 

اپنی ماں کے دودھ کے لیے 

زور زور سے بلکتا ہے 


 ( ماں   کے نہ ہونے کا دکھہ وہی سمجھہ سکتا ہے جو خود ماںسے محروم ہو )


    ( کہکشاں ارشد )