Bhegtay Musam Musam Main ! ! !
" بھیگتے موسم "
لوگ یاد آتے ہیں بھیگتے موسم میں
اور دل جلاتے ہیں بھیگتے موسم میں
چاہتے ہیں یہاں سب حکایتیں کریں دل کی
پر سب لفظ کھو جاتے بھیگتے موسم میں
ہم چلے تو چلتے ہیں ہم روکیں تو رک جائیں
وہ بھی خط اٹھاتے ہیں بھیگتے موسم میں
قافلے پرندوں کے جوق در جوق اس شہر سے
جانے کیوں چلے جاتے ہیں بھیگتے موسم میں
(کہکشاںارشد )