Kash Aaysa Ho ! ! !
" کاش "
ہو تیرے ساتھہ عمر بسر کاش ایسا ہو
ممکن نہیں ہے ایسا ، مگر کاش ایسا ہو
ہم دونوں یونہی شانہ بشانہ رواں رہیں
ایسے کٹے یہ راہ سفر کاش ایسا ہو
اب یوں ملیں کہ وقت کی نبضیں بھی روک سی جائیں
دل میں رہے نہ ہجر کا ڈر کاش ایسا ہو
(کہکشاں ارشد )