Humen Daryaft Karnay Tak ! ! ! Khubsurat Ghazal.
" خوبصورت غزل "
ہمیں دریافت کرنے سے ہمیں تسخیر کرنے تک
بہت ہیں مرحلے باقی ابھی زنجیر کرنے تک
ہمارے ہجر کے قصے سمیٹو گے تو لکھو گے
ہزاروں بار سوچو گے ہمیں تحریر کرنے تک
یہ جگنو رقص بھی کرتے نہیں اب تو ہے عالم حیرت
ستارے گردش میں ہیں کسے تقدیر کرنے تک
تمہارے حسن کے جلوے نۓ رنگوں میں ڈھالیں گے
ہمیں کچھہ ہوش تو آے تمہیں تصویر کرنے تک
ذرا ہم بھی تو دیکھیں گے کہاں تک جاؤ گے آخر
بہت ہیں پستیاں حائل مری تحقیر کرنے تک
جہان خواب سے اکثر ہمیں تم نے پکارا ہے
چلو نکلیں سفر پہ اب اسے تعبیر کرنے تک
بہت انمول ہوتا ہے مگر صورت ہے اک باقی
تم اپنی زندگی دوگے یہ دل جاگیر کرنے تک ؟
یمنی احمد
(کہکشاں ارشد )