Meri Chahat Tha Woh, . . . Ghazal ! ! ! !
" میری چاہت تھا وہ "
میری چاہت تھا وہ میری انا بھی تھا
میرے خاموش لہجوں کی وہ اک صدا بھی تھا
رہتا تھا صبح شام وہ میرے وجود میں
میری آواز میرا لہجہ وہ میری ادا بھی تھا
دیتا تھا مجھہ کو زخم وہ بے حساب مگر
ہمدرد تھا میرا وہ میری وفا بھی تھا
اب اس کے ذکر پر اکثر میں خاموش رہتا ہوں
کبھی میری محبت کی وہ انتہا بھی تھا
عجب کش مکش تھی میری زندگی میں
پوجنا اسے بھی تھا اور دل میں خدا بھی تھا
(کہکشاں ارشد )