Peyar, Ishq Aur Mohabbat ! ! !
غزل
انکھہ میں آے ہوۓ اشکوں کی قسم
اب کبھی میری جاں تم کو رونے نہیں دوں گا
تم کو اپنا میں بناؤں گا بھلے جو بھی ہو
میں کسی اور کا تم کو ہونے نہیں دوں گا
پیار کی فصل جو اگائی ہے کشت دل میں
بیج نفرت کے نہ اس میں کبھی بونے دوں گا
ایک مدت تجھے کھو کر بڑا پچھتایا ہوں میں
تو جو مشکل سے ملا اب نہیں کھونے دوں گا
سہہ لی ہے کتنی جدائی اے جان جاں تیرے بنا
اپنے سے دور تجھے اب نہ ہونے دوں گا
(کہکشاں ارشد )